Pages - Menu

صفحہ اول

Thursday, May 4, 2017

قرآن کریم کا چیلنج

بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ

قرآن کریم کا چیلنج


رب ذوالجلال کا فرمان ھے:
قُل لَّئِنِ ٱجْتَمَعَتِ ٱلْإِنسُ وَٱلْجِنُّ عَلَىٰٓ أَن يَأْتُوا۟ بِمِثْلِ هَٰذَا ٱلْقُرْءَانِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِۦ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا¤
ترجمہ: کہہ دیجیئے کہ اگر تمام انسان  اور کل جنات مل کر اس قرآن کے مثل ﻻنا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل ﻻنا ناممکن ہے گو وه (آپس میں) ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں.
(سورہ بنی اسرائیل: ۸۸)
ایک دوسرے مقام پر فرمایا: 

وَإِن كُنتُمْ فِى رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَأْتُوا۟ بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِۦ وَٱدْعُوا۟ شُهَدَآءَكُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ¤
ترجمہ: ہم نے جو کچھ اپنے بندے پر  اتارا ہے اس میں اگر تمہیں شک ہو اور تم سچے ہو تو اس جیسی ایک سورت تو بنا لاؤ، تمہیں اختیار ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا اپنے مددگاروں کو بھی بلا لو.
(سورہ بقرہ: ۲٣)
مزید فرمایا:

أَمْ يَقُولُونَ ٱفْتَرَىٰهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا۟ بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِهِۦ مُفْتَرَيَٰتٍ وَٱدْعُوا۟ مَنِ ٱسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ¤
ترجمہ: کیا یہ کہتے ہیں کہ اس قرآن  کو اسی نے گھڑا ہے۔ جواب دیجئے کہ پھر تم بھی اسی کی مثل دس سورتیں گھڑی ہوئی لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے چاہو اپنے ساتھ بلا بھی لو اگر تم سچے ہو.
(سورہ ھود: ١٣)
ان تینوں آیتوں میں اللہ عز وجل نےپوری دنیاۓ کائنات کو چیلنج کیا کہ اگر تمھیں قرآن کی صداقت میں ذرّہ برابر بھی شبہ ھے اور تمہیں یہ لگتا  ھے کہ یہ قرآن محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے از خود گڑھ لیا ھے تو اس قرآن کے مثل تم بھی کچھ پیش کر دو. پورا قرآن نہ سہی دس سورتیں ھی پیش کر دو. چلو تم سے یہ بھی نہ ھو پاۓ تو کم سے کم ایک سورت ھی پیش کر دو. صرف اتنا ھی نہیں بلکہ تم اپنے مددگار بھی بلا لو. اور چاھو تو تمام جن وانس کو اس کام میں اپنے ساتھ شریک کر لو.
اللہ کے اس قدر آسانی دینے کے باوجود بھی لوگ اللہ کے چیلنج کوآج تک پورا نہ کر سکے. اور یقینا تاقیامت پورا نہیں کر سکیں گے کیونکہ قرآن نے یہ بھی چیلنج کر دیا کہ تم قرآن کے مثل کچھ بھی پیش کرنے سے عاجز اور قاصر ھو. فرمایا رب کائنات نے:

فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا۟ وَلَن تَفْعَلُوا۟ فَٱتَّقُوا۟ ٱلنَّارَ ٱلَّتِى وَقُودُهَا ٱلنَّاسُ وَٱلْحِجَارَةُ ۖ أُعِدَّتْ لِلْكَٰفِرِينَ¤
ترجمہ: پس اگر تم نے نہ کیا اور تم  ہرگز نہیں کرسکتے تو (اسے سچا مان کر) اس آگ سے بچو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں، جو کافروں کے لئے تیار کی گئی ہے.
(سورہ بقرہ: ۲٤)
کچھ ملحد قسم کے لوگ دعوی کرتے ھیں کہ قرآن کے چیلنج کا جواب عرب کے شعراء نے دیا ھے. لیکن ان کے پاس  اپنے اس دعوی کی کوئ دلیل نہیں ھے اور دلیل ھو بھی کیسے جب کسی نے چیلنج قبول ھی نہیں کیا.
ھمیں اٹکل پچوؤں سے نہ بہلاؤ اور سنو!
هَاتُوا۟ بُرْهَٰنَكُمْ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ¤
ترجمہ: اگر تم سچے ہو تو کوئی دلیل تو پیش کرو.
(سورہ بقرہ: ١١١)

No comments:

Post a Comment